(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکہ کے اہم حکام جن میں سفارتکار، فوجی حکام سمیت دیگر بااثر شخصیات کی جانب سے مطالبہ غزہ میں اسرائیلی قتل عام پر امریکا میں بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کی عکاسی کرتا ہے ، جس کے نتیجے میں تقریباً 32 ہزار فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
امریکہ کے معروف اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے 70 سے زائد با اثر شخصیات جن میں سابق سفیروں کے ساتھ ساتھ محکمہ خارجہ، پینٹاگون ، انٹیلی جنس اور وائٹ ہاؤس کے ریٹائرڈ اور سابق اہلکار ، بشمول سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے قومی سلامتی کے مشیر انتھونی لیک نے صدر جو بائیڈن کو ایک مراسلہ بھیجا ہے جس میں صدر جو بائیڈن پر زور دیا کہ غاصب صیہونی ریاست کو خبردار کریں کہ فلسطینیوں کے شہری حقوق اور بنیادی ضروریات سے محروم کرنا مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی صیہونی آباد کاری کی سرگرمیوں کو بڑھانا قابل قبول نہیں ہے ۔
جوبائیڈن کو بھیجے گئے مراسلے میں مطالبہ کیا ہے کہ ” امریکہ کو اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے، جس میں (اسرائیل کو) امریکی قانون اور پالیسی کے مطابق امریکی امداد کی فراہمی پر پابندیاں شامل ہیں۔”