(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی نام نہاد فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین اور کیمپ پر جاری پانچ روزہ فوجی جارحیت کے دوران اپنے تین فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ فوج کے مطابق، جنین میں جھڑپوں کے دوران "ایگوز” یونٹ کا ایک سپاہی شدید زخمی ہوا، جب کہ "جوز” یونٹ کے دو سپاہی معمولی زخمی ہوئے۔ ایک زخمی سپاہی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپوں میں اور دوسرا معمولی زخمی ہو گیا۔
اس سے پہلے، القسام بریگیڈز نے اعلان کیا تھا کہ ان کے مزاحمت کار جنین کیمپ کے الدمج محلے میں ایک صہیونی فوجی پر کامیابی سے گھات لگا کر حملہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ بٹالینز نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ قابض فورسز کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
قابض فوج کی جارحیت چھٹے روز بھی جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 17 فلسطینی شہری شہید، درجنوں زخمی اور گرفتار ہو چکے ہیں۔ اس دوران، بنیادی ڈھانچے اور شہریوں کی املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ جنین شہر اور کیمپ پر فوج کی کارروائی نے علاقے کی صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔
اس جارحیت کے دوران قابض فوج نے جنین شہر اور اس کے کیمپ کے داخلی راستوں کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ جنین کے سرکاری ہسپتال میں مریضوں اور طبی عملے کو مشکلات کا سامنا ہے، کیوں کہ فوج نے داخلے اور باہر نکلنے کے راستوں پر کنکریٹ کی رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں اور علاقے کی بجلی و ایندھن کی فراہمی بھی معطل کر دی ہے۔