(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) جمعرات کو اسلامی جہاد کے عسکری ونگ، سرایا القدس نے جنین کیمپ میں ایک بوبی ٹریپ دھماکے کے ذریعے قابض صہیونی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوج کے اہلکار ایک مکان میں داخل ہوئے تھے، اور اس کے نتیجے میں متعدد فوجی ہلاک یا زخمی ہو گئے۔ سرایا القدس نے اس آپریشن کو ایک پیچیدہ انجینئرنگ کارروائی قرار دیا، جس میں ایلیٹ بریگیڈ گولانی کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
اسلامی جہاد نے اس کارروائی کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد اس دوران مزاحمت کاروں نے قابض فوج سے چھین لیا تھا، جو گزشتہ دنوں جاری فوجی آپریشن کے دوران حاصل کیا گیا تھا۔ جنین بٹالین نے مزید کہا کہ یہ حملہ اس بزدلانہ کارروائی کا جواب تھا جس میں بدھ کی رات طوباس کے قریب طمون قصبے میں 10 مزاحمت کاروں کو شہید کیا گیا تھا۔
اس حملے کے بعد، فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی کہ ایک اسرائیلی اپاچی ہیلی کاپٹر نے جنین کیمپ پر بمباری کی، اور زخمی فوجیوں کو لے جانے کے لیے کیمپ میں پہنچا۔ جنین کیمپ میں اسرائیلی فوج کا آپریشن 21 جنوری سے جاری ہے، جس کا مقصد مزاحمت کو کچلنا ہے۔ اس آپریشن کے نتیجے میں شمالی مغربی کنارے کے دیگر علاقوں، جیسے نابلس اور طولکرم میں بھی متعدد افراد شہید ہو چکے ہیں۔