(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی فوج کا ایک قابلہ مزاحمت کاروں کی جانب سے لگائی گئی بارودی سرنگ سے ٹکراگئی جس کے نتیجےمیں ایک افسر سمیت 17 فوجی زخمی ہوگئے جس میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
دشمن صیہونی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورس ایک ہی وقت میں کئی سمتوں سے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں پناہ گزین کیمپ میں داخل ہوئی۔ اس دوران ڈی 9 ملٹری بلڈوزر کی مدد سے دھماکہ خیز مواد کی نشاندہی کے لیے سرچ آپریشن کیا گیا تھا مگر بلڈوزر اس بارود کے زیادہ گہرائی میں ہونے کی وجہ اس کی نشاندہی نہیں کرسکا۔
دریں اثناء ایک بکتر بند گاڑی اچانک بارودی مواد سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں اس میں موجود فوجی زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کا اندازہ ہے کہ بارودی مواد کو زیر زمین 1.5 میٹر کی گہرائی میں نصب کیا گیا تھا، جو D9 ڈگ پوائنٹ سے گہرا تھا جس کے نیتجےمیں 22 سالہ کیپٹن ایلون اسکاگیو ہلاک ہوگیا جو جو میجر جنرل کیفیر کے ہارو کی بحالی یونٹ میں سپنر اسکواڈ کا کمانڈرتھا جبکہ اور دیگر 17 زخمی ہوگئے
دوسری جانب مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ غاصب فوج نے جنین شہر اورجنین پناہ گزین کیمپ میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا جس میں متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔