(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) گذشتہ چند ماہ سے جنین صہیونی جارحیت کا مرکز بنا ہوا ہےاور اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 29 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں الجزیرہ کی صحافی شیرین ابو عاقلہ بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے علی الصبح مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین پناہ گزین کیمپ کے جنوب میں واقع قصبے جبعہ میں پر تشدد چھاپہ مار کارروائی کی گئی جس کے دورانقابض فوج نے ایک 20 سالہ فلسطینی نوجوان رفیق ریاد غنام کو گولی مار کر شہید کر دیا۔
فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ صہیونی فوجی چھاپے کے دوران قابض فوج نے بلا جواز فلسطینی نوجوان پر گولیاں چلائیں اور اسے زخمی حالت میں گرفتار کیا تھا تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی شہید ہو گیا ۔
قابض فورسز نے غنام سمیت کم از کم تین فلسطینیوں کو زخمی کیا اور اسرائیلی جیلوں سے آزادی پانے والے سابق قیدی امید الیرسن کو شدید تشدد کرتے ہوئے دوبارہ گرفتارکر لیا۔
مقبوضہ مغربی کنارے کا شہر جنین گذشتہ چند مہینوں سے اسرائیلی جارحیت اور فوجی کارروائیوں کا مرکز بنا ہوا ہے، کیونکہ صرف جنین میں رواں سال کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں 29 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں الجزیرہ کی تجربہ کار صحافی شیرین ابو عاقلہ بھی شامل ہیں۔
رواں ماہ کی 3جولائی کواسی جبعہ قصبے میں صہیونی فوج نے 18 سالہ کامل علونہ کو بھی گولیاں مار کرشدید زخمی کر دیا تھا بعد ازاں زخمی نوجوان تکالیف برداشت نہ کرتے ہوئےزندگی کی بازی ہار گیا، اس شہید نوجوان کا نام اس کے بھائی کامل کے نام پر رکھا گیا تھا جسے 2003ء میں 18 سال کی عمر میں اسرائیلی قابض فوج نے گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔