(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض فوج نے جنین میں ان جھڑپوں کےدوران ایک نوجوان کو شہید جبکہ سمیح عمارنہ سمیت 6 افراد کو گولیوں سے شدید زخمی کردیا تھا،ان میں سے دیگر کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کے مغرب میں واقع یعباد قصبے میں گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا 37 سالہ ایک فلسطینی نوجوان 13 روز بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےہسپتال میں چل بسا۔
فلسطینی وزارت صحت کی تصدیق رپورٹ کے مطابق فلسطینی نوجوان سمیح عمارنہ یکم جون کو یعباد قصبے میں اسرائیلی غاصبانہ گولیوں کی زد میں آکرشدید زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں کی مسلسل کوششوں کے باوجود نوجوان کی جان نہیں بچائی جاسکی اور وہ گذشتہ روز خالق حقیقی سے جا ملا۔
واضح رہے کہ یعباد قصبے میں فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی غاصب فوجیوں کے درمیان تصادم شروع ہوا تھا جس کے دوران قابض فوج نے قصبے پر چھاپہ مارا اور فلسطینی شہری ضیا حمرشہ کے گھر کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جس پر دو ماہ قبل مارچ میں تل ابیب کے بنی براک محلے میں ہونے والی مبینہ فائرنگ کی کارروائی کا الزام ہے۔
قابض فوج نے جنین میں ان جھڑپوں کےدوران 24 سالہ بلال عوض کبھا کو بھی گولی مار کر شہید کیا تھا جبکہ سمیح عمارنہ سمیت 6 افراد زخمی حالت میں ہسپتال منتقل تھے ان میں سے دیگر کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔