(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گذشتہ ایک سال کے دوران میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 200 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ فلسطینیوں کے جوابی حملوں میں 40 سے زیادہ اسرائیلی مارے گئے ہیں۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کو فلسطینیوں کی جانب سے گذشتہ ایک سال سے تاریخ کی بدترین مزاحمت کا سامنا ہے ، مزاحمت کو کچلنے کیلئےصہیونی ریاست کی جانب سے کھلے عام طاقت کا بدترین استعمال کیا جارہا ہے تاہم اس کے باوجود مزاحمت میں کمی آنے کے بجائے ہر گزرتے وقت کے ساتھ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
مزاحمت کو روکنے کیلئے صہیونی ریاست نے امریکی سرپرستی میں فلسطینی حکام کے ساتھ مصر کے تفریحی مقام شرم الشیخ میں اہم ملاقات کی جس میں، ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکام نے فلسطینی حکام سے متحارب فریقوں کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے کی درخواست کی ہےتاکہ اس ہفتے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں شروع ہونے والی حساس تعطیلات سے قبل تشدد پر قابو پایا جا سکے۔
تفصیلات کےمطابق مصراور اردن کے ساتھ ساتھ امریکاکی سرپرستی میں ہونے والی یہ ملاقات گذشتہ ایک سال سے جاری تشدد کے خاتمے کی دوسری کوشش ہے۔
گذشتہ ماہ کے آخر میں فریقین کے درمیان ملاقات میں صرف یہ پیش رفت سامنے آئی تھی کہ اس کا اختتام کشیدگی کو کم کرنے کے وعدوں کے ساتھ ہوا تھا جبکہ اسی دن تشدد کا ایک بڑا واقعہ رونما ہوگیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے فلسطینی حکام سے فلسطینی مزاحمت کاروں کی کارروائیوں کو روکنے پر زور دیا ہے اور اسرائیلی شہریوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی بات کی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دو سالوں کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے پے درپے حملوں کے باعث ایک ہزار سے زائد اسرائیلیوں نے اسرائیل کو چھوڑ کر امریکہ اور یورپ کے دوسرے ممالک میں سکونت اختیار کی ہے جو اسرائیلی حکام کےلئے تشویشناک صورتحال ہے۔