(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انتہائی دائیں بازو کی جماعتیں عدالتی اصلاحات کے نام پر جس طرح ملک کے ساتھ کھیل رہی ہیں اس سے اسرائیل کی تباہی صاف دیکھی جاسکتی ہے۔
فلسطین پر قابض غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی خفیہ ایجنسی "موساد” کے سابق سربراہ تامیر باردو نے ملک میں عدالتی اصلاحات کے خلاف بڑےپیمانے پر جاری احتجاج جس میں لاکھوں اسرائیلیوں سمیت اب فوج اور زندگی کے دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والوں کی شرکت کے باعث عبرانی زبان کے معروف اخبار’یدیعوت احرونوت‘کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ "اسرائیل” خود تباہی کے راستے پر گامزن ہے اور اس کا خاتمہ قریب ہے ۔
انھوں نے کہا کہ وہ انتہائی دائیں بازو کی کابینہ میں موجود جماعتوں کے درمیان معاہدوں پر دستخط کے بعد، یعنی وزیر انصاف یاریو لیون کی طرف سے عدالتی تبدیلیوں کے منصوبے کے اعلان سے پہلے ہی اس نتیجے پر پہنچ چکے تھے کہ "اسرائیل” خود تباہی کے راستے پر گامزن ہے اور اس کا خاتمہ قریب ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم بغیر کسی وجہ یا منطق کے تقریباً 7 ماہ سے ایک تباہ کن عمل(عدالتی تبدیلی کے منصوبے) میں پھنسے ہوئے ہیں۔ باردو نے کہا کہ حالیہ انتخابات کے بعد ہم اچانک تاریکی کی طرف چلے گئے، کیونکہ موجودہ کابینہ خود کو اور "اسرائیل” کو تباہ کرنے کے راستے پر ہے۔