(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست نے 20 جولائی سے اپنی سرحدوں میں داخلے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے سے ان تمام فلسطینیوں کے لیے داخلے اور اخراج کا آغاز کر دیا ہے جو ایک مدت سے امریکی شہریت رکھتے ہیں۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی رپوٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی سے امریکی شہریت رکھنے والے فلسطینیوں کے سفر کی سہولت دینے کی منظوری دی ہے۔ یہ سہولت ایک معاہدے کی حتمی تیاریوں کا حصہ ہےجس کا مقصد اسرائیلیوں کو بغیر ویزا کے امریکا میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
امریکی شہریت امریکن ویزا فری پروگرام میں شامل ہونے کی شرط ہے، اس لیے اسرائیل نے 20 جولائی سے اپنی سرحدوں میں داخلے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے سے ان تمام فلسطینیوں کے لیے داخلے اور اخراج کا آغاز کر دیا ہے جو ایک مدت سے امریکی شہریت رکھتے ہیں۔ تاہم فی الحال یہ آمد واخراج آزمائشی ہے۔
اس سے قبل غزہ کو آزمائشی مدت سے باہر رکھا گیاتھا تاہم حکام نے فیصلہ کیا کہ غزہ میں رہنے والے فلسطینی نژاد امریکیوں سے سیکیورٹی کو خطرہ نہیں ہے انہیں B2 سیاحتی ویزوں پر اسرائیل میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
اس سے ان کے ہوائی اڈوں سے پروازیں لینے کا راستہ کھل سکے گا۔ اسرائیل نے پہلے کہا تھا کہ وہ غزہ میں مقیم فلسطینی امریکیوں کو 15 ستمبر کو پروگرام میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جن کی تعداد 100 سے 130 کے درمیان ہے، لیکن وہ اس تاریخ کو آگے بڑھانے کی کوشش کرے گا۔