(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 10سالہ منصوبہ دو مرحلوں پر مشتمل ہوگا ، پہلا مرحلہ حماس کو مکمل طورپر غزہ سے ختم کرنا ہے۔
غیر قانوونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت غزہ میں 10 سالوں تک موجود رہنے کا منصوبہ بنارہی ہے جو دو مرحلوں پر مشتمل ہوگا۔
منصوبے کے پہلے مرحلے میں "حماس تحریک کو ختم کرنا” شامل ہے جس میں ان کے ماہرین کے مطابق ایک یا دو سال لگیں گے۔ حماس کے خاتمہ ممکن ہوگیا تو اس کے بعد پٹی میں کسی متبادل حکومت یا اتھارٹی کو مستحکم کرنے کے لیے مزید آٹھ سال لگیں گے، اس عرصے کے دوران اسرائیل کو غزہ میں اپنی مسلسل موجودگی برقرار رکھنی ہوگی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں حماس کا کنٹرول ختم ہونے کے باوجود بھی ہمیشہ مزاحمت ہوتی رہے گی اور اسرائیلی افواج کو اپنی لڑائی جاری رکھنی ہوگی۔
اسرائیلی منصوبے کے مطابق پوری پٹی کو خاص طور پر بھاری ہتھیاروں سے غیر مسلح کر دیا جائے گا۔ غزہ کو جزوی فلسطینیوں کے کنٹرول میں رکھا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پٹی کے گہرے مراکز پر لامتناہی اسرائیلی حملے اور کارروائیاں کی جائیں گی۔
اخبار کے مطابق نیتن یاہو اور ان کے قریبی ساتھی غزہ میں متوازی طور پر اسرائیلی فوجی حکمرانی کا نفاذ نہیں چاہتے، نہ ہی وہ غزہ میں یہودی آباد کاروں کی بستییوں کی تعمیر کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا منصوبہ دور سے غزہ پر اسرائیلی کنٹرول حاصل کرنا ہے۔