(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست کے 51 فی صد شہری "بین گویر” کی کارکردگی سے مایوس ہیں، ان کا قلمدان سنبھالنے کے تقریباً 3 ماہ بعد ہی عوام ان سے تنگ آ گئے ہیں اور ان کو اسرائیل کی سلامتی کےلئے خطرہ تصور کرتے ہیں ۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے معروف عبرانی اخبار "معاریو” کی جانب سے جاری کردہ ایک نئے سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی ریاست کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد انتہائی دائیں بازو کے نظریات رکھنے والے وزیر برائے سلامتی ایتمار بن گویر کی کارکردگی سے مایوس ہیں اور ان کو صیہونی ریاست کی سلامتی کےلئے خطرہ تصور کررہے ہیں۔
صیہونی ریاست کے محض 19 فیصد شہریوں نے ان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور 29 فیصد نے کہا کہ اتنی کم مدت میں ان کی کارکردگی کا اندازہ لگانا جلد بازی ہے۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی شہریوں کا کہنا ہے کہ ایتمار بن گویر کی اشتعال انگیز سرگرمیاں فلسطین میں تشدد کو ہوا دے رہی ہیں۔
دوسری طرف سابق کنیسٹ سپیکر مکی لیوی نے کہا ہے کہ بن گویر عملا کوئی کام نہیں کرسکے ہیں۔ انہوں نے بن گویر پر قوم پرستی کا الزام عاید کیا اور کہا بن گویر ملک میں سلامتی کی صورت حال کو بہتر بنانے میں ناکام رہے ہیں۔چند روز قبل اسرائیلی شن بیٹ کے سربراہ رونن بار نے انتہا پسند اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا تھا کہ ان کے اقدامات خطے میں فوجی تصادم کا باعث بنیں گے۔