(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ کے شمالی اور جنوب مغربی علاقوں میں پانی ختم ہوچکا ہے اور وہاں پرموجود شہری شدید گرمی میں پانی کے لیےبے حال ہلیں۔
مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ پر جاری اسرائیلی دہشتگردی نے جہاں نسل کشی جاری رکھی ہوئی ہے وہیں صیہونی افواج دیگر کئی سنگین اور جنگی جرائم کا ارتکاب بھی کررہی ہے غزہ میونسپلٹی نے کہا ہے کہ قابض سرائیلی فوج کی جانب سے پانی کی سہولیات اور ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تباہی اور بجلی کی کمی کی وجہ سے شہر کا 60 فیصد علاقہ پانی سے محروم ہے۔میونسپلٹی نے وضاحت کی کہ کنوؤں کو چلانے کے لیے درکار ایندھن کی کمی کی وجہ سے پمپ کیے جانے والے پانی کی مقدار بہت کم ہے، کیونکہ شہر کا نصف سے زیادہ علاقہ پانی کی شدید قلت کا شکار ہے، خاص طور پر غزہ کے شمالی اور جنوب مغربی علاقوں میں پانی ختم ہوچکا ہے اور وہاں پرموجود شہری شدید گرمی میں پانی کے لیےتڑپ رہے ہیں۔
میونسپلٹی نے آج ہفتے کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ اس وقت دستیاب پانی غزہ شہر کے کل رقبے کا تقریباً 40 فیصد احاطہ کرتا ہے، جب کہ قابض فوج کی مسلسل بمباری کی وجہ سے ہونے والی وسیع پیمانے پر تباہی کی وجہ سے باقی علاقوں میں پانی دستیاب نہیں ہے۔
پانی کے نیٹ ورکس، کنوؤں، پانی صاف کرنے کے پلانٹ میں، اور پانی کے کنوؤں کو چلانے کے لیے ضروری بجلی کے نیٹ ورکس کے معطل ہونے کی وجہ سے علاقے تباہی سے دوچار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال دستیاب مقدار کا تخمینہ تقریباً 25 ہزار گیلن یومیہ ہے، جس میں سے تقریباً 20 ہزار میکوروٹ واٹر لائن سے سپلائی کیے جاتے ہیں جو شہر کو اندر سے سپلائی کرتی ہے، جب کہ بقیہ مقدار کا تخمینہ تقریباً 5 ہزار گیلن یومیہ ہے۔