(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں 455 دنوں سے مسلسل "جماعتی نسل کشی، نسلی تطہیر اور جبری بے دخلی” کے تمام غیر قانونی اقدامات سے نہتے فلسطینیوں کی زندگیوں کو اجیرن کررہا ہے۔
حماس کے سیاسی دفتر کے رکن اور بین القوامی تعلقات کے سربراہ ڈاکٹر باسم نعیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ دشمن نے اس جنگ میں سب سے زیادہ مجرمانہ طریقے، وحشیانہ دہشت گردی، بے رحمانہ بمباری، بلا امتیاز تباہی اور فاشسٹ انتقام کی کارروائیاں کی ہیں، جس میں امریکی انتظامیہ، برطانوی حکومت اور کچھ مغربی ممالک کی مکمل حمایت اور شراکت داری شامل ہے۔ اس سب نے بین الاقوامی قوانین، عالمی معاہدوں، آسمانی شریعتوں اور انسانیت کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
باسم نعیم نے یہ بھی کہا کہ 15 ماہ کے دوران غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے غزہ کے صحت کے شعبے کے نظام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے، خاص طور پر شمالی غزہ میں۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی جارحیت نے دوا، ایندھن اور طبی سامان کی ترسیل روک دی، اور طبی عملے اور ایمبولینسوں کے پہنچنے میں رکاوٹ ڈالی۔ اس کے علاوہ، غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے گزشتہ 24 گھنٹوں اور آج صبح اپنی حملوں میں شدت پیدا کرتے ہوئے 34 بمباریوں اور بربریت کی کارروائیوں میں 105 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔
حماس نے شہید شیخ صالح العاروری کی پہلی برسی کے موقع پر اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اپنے قائدین اور بانیوں کو شہیدوں کی صف میں شامل رکھے گی۔ حماس کے بیان میں کہا گیا کہ تحریک مختلف ممالک اور عالمی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ فلسطینی عوام کو مشکلات سے نکالنے اور محاصرہ توڑنے کی کوششیں جاری رکھے۔ حماس کا کہنا تھا کہ ان کی جدوجہد فلسطینی عوام کی آزادی، انصاف اور حقوق کی بازیابی کے لیے ہے، اور وہ عالمی سطح پر اپنے مقصد کی حمایت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔