(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شرپسند صہیونی آباد کاروں نے مسجد ابراہیمی کی چھتوں اور دیواروں پر اسرائیلی جھنڈے لہرائے اور اندر پٹاخے چلائے اور تیز میوزک کے ساتھ مسجد کے اندر ااشتعال انگیز رقص کیا۔
فلسطینی ذرائع اور سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹ پر جاری ویڈیو ز سے حاصل معلومات کے مطابق رات گئے غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کے شرپسند صہیونی آبادکاروں نے قومی سلامتی کے وزیر اتیمار بین گویر کی سرپرستی میں مقبوضہ غرب اردن کے شہر الخلیل کی تاریخی مسجد ابراہیمی پر دھاوا بولا ، مسجد میں میوزیکل کنسرٹ کا اہتمام کیا اور بے حرمتی کی۔
فلسطینی مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی آباد کاروں نے مسجد کی چھتوں اور دیواروں پر اسرائیلی جھنڈے لہرائے اور اندر پٹاخے برساتے ہوئے صہیونی ریاست کے وزیر برائے قومی سلامتی وزیر اتمار بن گویر کے ہمراہ، مسجد کے اندر اشتعال انگیز رقص کیا۔
واضح رہے کہ 1994 میں ایک صہیونی مذہبی جنونی کی جانب سے مسجد ابراہیمی میں فائرنگ کرکے درجنوں مسلمانوں کو شہید کردیا گیا تھا اس وقت سے صہیونی غاصب حکام نے مسجد کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا اور اس کے 60 فیصد سے زیادہ حصے کو اپنے قبضہ کر لیا۔گذشتہ اتوار کو بھی صہیونی آبادکاروں نے صہیونی ریاست کے ’قومی یادگاری دن‘ کے موقع پر مسجد الابراہیمی میں اسرائیلی پرچم لہرائے تھے۔