(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رواں سال کے آغاز سے اب تک صہیونی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور ان کی اپنی املاک پر 290 سے زائد حملے کیے ہیں، جن میں سے 230 میں املاک کو نقصان پہنچا اور ان میں سے 60 میں فلسطینی باشندوں کو نقصان پہنچاگیا۔
صہیونی جرائم پرنظر رکھنےو الی تنظیم المیزان کے ڈائریکٹر ایاز ذبیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ روز غیر قانونی صہیونی ریاست کے آبادکاروں نےمقبوضہ بیت المقدس کے شہر بیت لحم کے مشرق میں، گاؤں کسان میں ایک فلسطینی شہری علی یوسف ابیات کے گھر کو گھیرے میں لے کر اس پر مسلح حملہ کیا اور اس کے گھر کے قریب خیمے لگا کر اسے قبضے میں لینے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں فلسطینی شہریوں اور ان کی زمینوں کے خلاف صہیونی آباد کاروں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں فلسطینی چرواہوں پر حملہ کرنا، انہیں ان کی زمینوں تک پہنچنے سے روکنا شامل ہے۔فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق 2023 کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیلی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور ان کی اپنی املاک پر 290 سے زائد حملے کیے ہیں، جن میں سے 230 میں املاک کو نقصان پہنچا اور ان میں سے 60 میں فلسطینی باشندوں کو نقصان پہنچا۔
650,000 سے زیادہ صہیونی آباد کاروں کو مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس کی چوری شدہ زمینوں پر تعمیر کی گئی 164 غیر قانونی بستیوں اور 124 چوکیوں میں تقسیم کیا گیا۔
مغربی کنارہ اور یروشلم کی زمینیں بین الاقوامی قانون کی بنیاد پر مقبوضہ علاقے ہیں جس کی وجہ سے وہاں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کی تمام سرگرمیاں غیر قانونی ہیں۔