(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )رواں سال کے پہلے ایک ماہ میں غاصب صیہونی فوج نے 1,600 فلسطینیوں کو نظر بندی کے احکامات جاری کئے۔
فلسطینی قیدیوں کے حقوق کی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست کی نام نہاد سیکیورٹی فورسز نے رواں سال 2023 کے پہلے ایک ماہ کے دوران پانچ بچوں 36 خواتین سمیت 900 سے زائد فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت حراست میں لیا۔ غاصب ریاست نے مختلف الزامات کے تحت 111 خواتین اور 620 بچوں سمیت 5,300 فلسطینیوں کو بھی حراست میں لیا ہے اور اس سال اب تک 1,600 فلسطینیوں کے خلاف نظر بندی کے احکامات بھی جاری کیے ۔
فلسطینی پرسنرز کلب کے مطابق گذشتہ سال سب سے زیادہ گرفتاریاں مقبوضہ بیت المقدس سے ہوئیں ، اس دوران 2,353 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔
حقوق انسانی کی تنظیم نے مزید کہا کہ اسرائیلی قابض افواج اپنی گرفتاری کے چھاپوں کے دوران جان بوجھ کر زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں۔
جہاں تک مقدمے یا الزامات کے بغیر حراست کا تعلق ہے، اگست میں اسرائیلی قابض حکام کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف سب سے زیادہ حراستی احکامات جاری کیے گئے، اس سال اب تک 272 احکامات کی اطلاع دی گئی ہے۔
ستمبر کے آخر تک، اسرائیلی قبضے کی جیلوں میں بغیر کسی الزام کے قید فلسطینیوں کی تعداد 800 کے قریب پہنچ گئی۔