(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 کے پہلے چار ماہ میں صہیونی افواج نے جن فلسطینی باشندوں کو گرفتار کیا ان میں 182 بچے بھی شامل ہیں جن میں سے بیشتر کی عمریں پندرہ سال کے لگ بھگ تھیں جنہیں گرفتاری کے وقت قابض فوج نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹرکی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں سال 2022 کے پہلے چارمہینوں میں غاصب صہیونی فورسز ک ہاتھوں مختلف پرتشدد کارروائیوں کے دوران 1460 فلسطینیوں کو حراست میں لیے جانے اور انہیں نام نہاد صہیونی تفتیشی مراکز میں بدترین جسمانی اور نفسیاتی اذیتوں کا نشانہ بنانے غیر قانونی اقدامات کیے گئے۔
فلسطینی اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ریاض الاشقر کے مطابق اسرائیلی حکام نے رواں سال کے آغازسے اب تک ڈیڑھ ہزار سے زائد بے گناہ شہریوں کو گرفتار کیا جبکہ القدس سے 560 گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں جو کہاس سال کی مجموعی گرفتاریوں کا 38 فی صد ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 کے پہلے چار ماہ میں صہیونی افواج نے جن فلسطینی باشندوں کو گرفتار کیا ان میں 182 بچے بھی شامل ہیں جن میں سے بیشتر کی عمریں پندرہ سال کے لگ بھگ تھیں جنہیں گرفتاری کے وقت قابض فوج نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا،قابض فوج کے ہاتھوں گرفتار ان بچوں میں سب سے کم عمر 9 سالہ محمد سنقرط ،11 سالہ داؤد حجازی، قصی وائل جادو اور 14 سالہ جنین سلمان شامل ہیں۔