(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) گذ شتہ چار سالوں کے دوران پانچویں مرتبہ انتخبات میں نیتن یاھو ایک بار پھر اسرائیل کے وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں جس پر وزیردفاع نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل سیاسی طور پر مزید تقسیم کی طرف بڑھ رہا ہے۔
اسرائیل کی بائیں بازو کی جماعت "آفیشل معسکر کیمپ” اتحاد کے سربراہ اور سابق آرمی چیف اور وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہ بنجمن نیتن یاھو کی جماعت لیکود پارٹی کے ایک بار پھر اقتداد میں آجانے پر مایوسی کا اظاہر کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انتخابی نتائج جو ہماری توقع کے مطابق نہیں اور غیر واضح ہے تاہم اس کے باوجود ہمیں ان کو قبول کرنا اور ان کا احترام کرنا چاہئے یہی جمہوریت کا تقاضہ ہے ۔
"انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اسرائیل کی ریاست کی تقسیم اور انتہا پسندی کے وقت، ایک کراس بلاک سینٹرسٹ پارٹی کی ضرورت ہے۔”کہ ایک ایسے وقت میں جب "اسرائیل” تقسیم اور انتہا پسندی کی طرف بڑھ رہا ہے، سیاسی بلاکس کو عبور کرنے والی ایک مرکزی جماعت قائم کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کے کیمپ، سابق وزیر اعظم (2009-2021) نے کنیسٹ میں 120 میں سے 64 نشستیں جیتیں، جو انہیں آسانی سے حکومت بنانے کے اہل بناتی ہے۔نیتن یاہو کے اتحاد میں مذہبی "شاس” اور "متحدہ تورات یہودیت” (حریدیم) کی زیر قیادت "لیکود” پارٹی کے علاوہ، اور سخت گیر بیزیل سموٹریچ اور اتمار بین گویر کی قیادت میں "مذہبی صیہونیت” اتحاد شامل ہے۔