(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 1947 سے آج تک صہیونی ریاست فلسطینوں کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد گھر مسمار کرچکے ہے جس کے باعث دس لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔
غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی اور جرائم پر نظر رکھنےو الے ادارے کی جانب سےجاری اطلاعات کے مطابق غیر قانونی صہیونی ریاست کی فوج نے گذشتہ روز ایک اور فلسطینی خاندان کے گھر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے خود مسمار کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیے
صہیونی بربریت: فلسطینی بچوں کے اسکولوں کو مسمار کرنے کا کوئی جواز نہیں، فرانسسکا البانیس
صہیونی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے جنوب مشرق میں واقع صور باھر کے رہائشی ابراہیم حامد کو اپنا مکان خود مسمار کرنے کا حکم دیا اور ناکامی کی صورت میں اسرائیلی بلدیہ کے ہاتھوں کی جانے والی مسمار ی کے سارے اخراجات برداشت کرنے اور ساتھ ہی جرمانہ اور قید کی سزا سنائی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست نے 1947 سے اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینیوں کے مکانات اور تین ہزار سے زائد اسکولوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کیا ہے جس کی وجہ سے دس لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں ۔