(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی ریاست کی غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی ایک پیشگی اقدام ہے جو فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام یا مقدمے کے طویل عرصے تک حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فسراہم کرنے والے ادارے پرزنرز کلب نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس وقت غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کی مختلف جیلوں میں آٹھ سو سے زائد فلسطینی بغیر کسی جرم کے غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید ہیں ،جبکہ نسل پرست صہیونی متعصبانہ عدالتوں کا بائیکاٹ کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 80 ہو گئی ہے۔
فلسطینی نظربندوں نے اپنی انتظامی حراست کی مخالفت کے لیے مسلسل بھوک ہڑتالوں کا سہارا لیا ہے، اور اس غیر قانونی پالیسی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جو بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے معاہدوں کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
صہیونی ریاست کی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی ایک پیشگی اقدام ہے جو فلسطینیوں کو بغیر کسی الزام یا مقدمے کے طویل عرصے تک حراست میں رکھنے کی اجازت دیتا ہے ان انکشافات کی بنیاد پر کہ کسی زیر حراست کے وکیل کو بھی ان قیدیوں سے ملنے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔