(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) کریم یونس کو 1983 میں اس اسرائیل کے خلاف مسلح جدوجہد کرنے اور ایک صہیونی فوجی کو جہنم واصل کرنے کے الزام میں عمر قید سنائی گئی تھی۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے فلسطینی رہ نما اور قوم کے بہادر سپوت کریم یونس کو چالیس سال پابند سلاسل رکھنے کے بعد گذشتہ روز رہا کردیا ۔
24 دسمبر 1956 کو آرا گاؤں میں پیدا ہونے والے کریم یونس کو صیہونی فورسز نے اس وقت کی کالعدم الفتح تحریک سے تعلق رکھنے، مسلح مزاحمت میں ملوث ہونے اور ایک صیہونی فوجی کو جہنم واصل کرنے کے الزام 23 سال کی عمرمیں بین گوریون یونیورسٹی سے گرفتار کیا گیاتھا جس کے بعد پہلے انھیں سزائے موت سنائی جس کو بعد میں عمرقید میں تبدیل کردیا گیا۔
کریم یونس کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج کی انٹیلی جنس سروسز نے انہیں اور ان کے رشتے داروں دھمکیاں دی ہیں کہ اگر انہوں نے کریم یونس کی رہائی کی تقریبات منعقد کیں یا ان کے گھر کے سامنے فلسطینی جھنڈے لہرائے تو انہیں بھاری جرمانے اور قید کی سزائیں سنائی جاسکتی ہیں۔