(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی جیل توڑکر فرار ہونے والے فلسطینی قیدی کو دوبارہ گرفتار کرنے کے بعد صہیونی حکام نے بدترین تشددد کا نشانہ بنایا ہے جبکہ انھیں بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا ہوا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشتگردی اور فلسطینیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے فلسطینی اسیران امور کے کمیشن نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ قابض ریاست کی محفوظ ترین تصور کی جانے والی جیل جلبوع کو توڑ کر فرار ہونے والے چھ فلسطینی قیدیوں میں سے ایک أيهم نایف كممجی کو اسرائیلی حکام بدترین تشدد کانشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم رکھے ہوئے ہیں ۔
اسرائیل کی بدنام زمانہ جیل ایشل میں قید تنہائی میں ڈالے گئے فلسطینی أيهم نایف كممجی جیلروں کے ظالمانہ سلوک کی وجہ سے تشویشناک حالت میں ہیں اور ان کی زندگی کو سنگین خطراات لاحق ہے۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطینی قیدیوں کے فرارکے شبے میں اسرائیلی جیل انتظامیہ سے تفتیش
أيهم نایف كممجی چھ دیگر فلسطینی قیدیوں کے ساتھ 6 ستمبر 2021 کو اسرائیل کی محفوظ ترین تصور کی جانے والی جیل جلبوع کو توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے ، اگرچہ چار دن کے بعد ان کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا لیکن ان کے اس بہادرانہ اقدام نے اسرائیل کے مظالم کواور ان کی حماقت کو دنیا کے سامنے پیش کردیا تھا ۔
قابض فوج نے ایھم کممجی کو 2006ء کو حراست میں لیا تھا۔ انہیں فریڈم ٹنل میں ایک مزاحمتی کارروائی کے الزام میں عمر قید اور 5 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی تھی۔