(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی جیلوں میں زندگی کے 42 سال گزارنےوالے فلسطینی قیدی جو اس وقت دنیا میں سب سے طویل قید کاٹنےوالے قیدی ہیں۔
قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی ایشیل جیل میں قید فلسطینی نے گذشتہ روز ایک نئی عدالت جاتے ہوئے میڈیا سے بات کرتے ہوئے جیل کے آہنی دروازے کی جانب اشارہ کرتےہوئے کہا ہے کہ میں نے اپنی زندگی میں اس جیل کے آہنی دروازے کو دو مرتبہ تبدیل ہوتے ہوئے دیکھا ہے، یہ دروازہ شب روز کی سختیوں سے مخدوش ہونے کے باعث تبدیل کیا گیا لیکن ہمارے (فلسطینیوں کے ) حوصلے آج تک ویسے ہی جواں اور تازہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
رواں سال اسرائیل نے 40 فلسطینی بچوں کو شہید کیا، اقوام متحدہ
انھوں نے کہا کہ جیل کے آہنی دروازے بوسیدہ ہوگئے ہیں لیکن ہمارے حوصلے جوان ہیں اور یہ کبھی بھی پست نہیں ہوں گے، ہم ہر صورت ارض مقدس کو ناجائز صہیونی ریاست کے تسلط سے آزاد کرانے میں کامیاب ہوں گے ۔
اپریل 1978 میں ، قابض صیہونی فوج نے 19 سالہ فلسطینی نوجوان نائل البرغوثی کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے شمالی قصبے کوبر میں اس کے گھر سے اس کے گھر سے ایک صیہونی فوجی کو جہنم واصل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا۔
اسرائیلی فوجی عدالت نے نائل البرغوثی کو اسرائیلی فوجی کی ہلاکت پر عمر قید کی سزاسنائی، دنیا بھر میں عمر قید کی سزا بیس سال ہوتی ہے لیکن صیہونی زندانوں میں زندگی کے 42 سال گزارنے کے بعد آج نائل البرغوثی قید کے 42 ویں سال میں داخل ہوگیا ہے اور دنیا کی سب سے طویل سیاسی قید کاٹنے والا قید ی بن چکا ہے ۔