(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی حکام نے جنوبی شہر بیرسبع میں فلسطینی کے ہاتھوں 4 صہیونیوں کے قتل کے بعد کابینہ کے اجلاس میں فلسطینیوں کی بےدخلی کی مہم کو مزید تیز کرتے ہوئے النقب میں 10 نئی بستیوں کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیاہے۔
ذرائع کے مطابق قابض صہیونی ریاست اسرائیل میں نفتالی بینیٹ کی حکومت کی جانب سے عرب فلسطینیوں کے3 لاکھ سے زائد رہائشی مقام صحرائے النقب میں صہیونی آبادکاری کے غیر قانونی منصوبے کے تحت کی 10 نئی بستیوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔
صہیونی وزارت داخلہ کے مطابق النقب میں فلسطینی گاؤں کاسفہ اور فلسطینی اکثریتی قصبے تل عراد کے مضافات میں چند ماہ میں کاسیف نامی صیہونی گاؤں تعمیر کیا جائے گاجس میں ایک لاکھ سے ایک لاکھ پچیس ہزار صہیونی رہائش اختیار کرسکیں گے۔
دوسرا ٹاؤن مصر کی سرحد کے قریب واقع ہوگا، یہ ایک زرعی شہر ہو گا جس میں تقریباً 22 سو صہیونی آبادکارخاندان ہوں گے اور مبینہ طور پر یہ چھوٹے قصبے نطزنی سینائی توسیعی منصوبہ کا حصہ ہے۔
صہیونی حکام نے جنوبی شہر بیرسبع میں ایک شاپنگ سینٹر پر حملے میں فلسطینی کے ہاتھوں 4صہیونی آبادکاروں کے قتل کے بعد اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں فلسطینیوں کےخلاف بےدخلی کی مہم کو مزید تیز کرتے ہوئے النقب میں دس نئی بستیوں کی تعمیر کی منظوری کی کارروائی کا منصوبہ تیار کیاہے۔
خیال رہے کہ صہیونی جارحیت کے فلسطینیوں کے ساتھ نا تھمنے والےسلسلے پر ردعمل کے طور پرفلسطینی شہری نے آباد کاروں پر حملہ کر کے انہیں جہنم واصل کیا تھا جس کی پاداش میں قابض فوج نے موقع پر ہی حملہ آور فلسطینی شہری کو گولیوں کانشانہ بناکر شہید کر دیا تھا۔