(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) شہید ہونے والے تمام فلسطینی بچوں کی عمریں 17 سال سے کم ہیں ان میں سے 16 کو صہیونی فورسز نے براہ راست گولیاں مار کرشہید کیا جبکہ ایک بچہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوا۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جمع کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر جاری کردہ تفصیلی رپورٹ کے مطابق،سنہ 2023 کے آغاز سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں غیر قانونی صہیونی فورسز کے ہاتھوں 17 فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 14 سالہ عمر محمد عمر عوادین کو 16 مارچ کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جینین میں اس وقت گولی مار کر شہید کیا گیا جب وہ اپنے والد کے ساتھ دکان کے باہر موٹر سائیکل پر سوار تھاعمرمحمد عمر کی پیٹھ میں گولی ماری گئی ، 14 سالہ امیر مامون محمد عودہ کو شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں قلقیلیہ کے شمالی دروازے کے قریب گولی مار کر شہید کیاگیا۔
15 سالہ ولید سعد داؤد نصر کو 7 مارچ کو مقبوضہ بیت المقدس کے شہر جنین پناہ گزین کیمپ سے انخلا کے دوران ایک اسرائیلی فوجی نے گولی مار کر شہید کیا تھا ۔
17 سالہ محمد ندال ابراہیم سلیم کو 2 مارچ کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ کے شمال مشرق میں واقع فلسطینی قصبے عزون میں اسرائیلی فورسز نے گولی مار کر شہید کیا۔
16 سالہ محمد فرید محمد شعبان کو 22 فروری کو نابلس میں اسرائیلی فوج کے حملے کے دوران اسرائیلی فورسز نے گولی مار کر شہید کیا۔
16 سالہ مونتاسر محمد دیب شاوا کو 20 فروری کو نابلس کے قریب بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران ایک اسرائیلی اسنائپر نے چہرے پر گولی مارکر شہید کیا۔
17سالہ محمود ماجد محمد ایاد کو 14 فروری کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے فرع پناہ گزین کیمپ میں سر میں گولی مار کر شہید کیا۔
14 سالہ قصارضوان یوسف واکد کو 13 فروری کو شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں جینین مہاجر کیمپ کے قریب
گولی مار کر شہید کیا۔
16 سالہ حمزہ امجد یوسف اشقر کو نابلس کے مشرق میں نیو عسکر پناہ گزین کیمپ کے قریب المساکین الشعبیہ میں گولی مار کر شہید کیا۔
نائف خالد نائف العودات 10 اگست کو مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں شدید زخمی ہوئے جو 26 جنوری کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔
17 سالہ ودایہ عبدالعزیز امیری ابو رموز کو 25 جنوری کو گولی ماری گئی تھی جو اس کے دل کے نیچے لگی تھی۔ وہ ہسپتال میں زیر حراست تھا، یہاں تک کہ 17 جنوری کو شائر زیڈک میڈیکل سینٹر کے آئی سی یو میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
17 سالہ عبداللہ مروان جمعہ موسیٰ کو 26 جنوری صہیونی فورسز نے جنین شہر میں اپنی دہشتگردی کا نشانہ بناتے ہوئے گولیاں مار کرزخمی کیا جبکہ زخمی کی طبی امداد کے لئے پہنچنے والی ایمبولینس کو امداد فراہم کرنے سے روک دیا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوگیا۔
26 جنوری کو جنین میں فلسطینی نوجوانوں کے ایک گروپ پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے براہ راست فائرنگ کی گئی جس کی زد میں آکر 16 سالہ سیم امجد عارف ابو جیس شہید ہوگیا۔
14 سالہ عامر خالد لفتی الخمور کو 16 جنوری کو بیت لحم کے باہر دھیشیہ پناہ گزین کیمپ میں صہیونی فورسز نے سر میں گولی مار کر شہید کیا۔
16 سالہ امیر غازی محمود زیتون کو 5 جنوری کو شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے باہر بلاطہ پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ۔
15 سالہ آدم عصام شاکر ایاد کو جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے میں بیت لحم کے پاس دھیشیہ پناہ گزین کیمپ میں گولی مار کر شہید کیا گیا۔
17 سالہ فواد محمود احمد عابد کو شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب کفر دان قصبے میں گولی مارکرشہید کیاگیا۔