(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فورسز نے خواتین فوجیوں کی مدد سے نماز ادا کرنے والی فلسطینی خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا،مسجد کی بجلی منقطع کرتے ہوئے فائرنگ کی اور آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی۔
روزانہ کی بنیاد پر دن کے اوقات میں صہیونی فوج اور آبادکار قبلہ اول میں یہودی مذہبی رسومات کی ادائیگی کے نام پر قبلہ اول پر دھاوا بولتے ہی تھے تاہم رمضان المبارک کے آغاز سے ہی غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل کا فلسطینیوں کے خلاف مظالم کا نیا باب کھل جاتا ہے، فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل کرنے اور خطے میں مذہبی جنگ کو ہوا دینے کے لیے روزانہ التراویح کی نماز کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولتی ہیں۔
#Breaking Israeli occupation forces storm al-Aqsa Mosque, assault violently Palestinian worshippers.
women and children cry for help as they beat worshippers with batons and riot guns.
Some injured while the occupation police prevent ambulances to reach them pic.twitter.com/huTytptPAo— Wafa A Al-Udaini (@wafa_Gaza) April 4, 2023
صیہونی فوج نے آج بھی نماز ترایح کے دوران اچانک مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور انھیں مسجد سے باہر نکالنے کی کوشش کی ، صہیونی فوج نے خواتین فوجی اہلکاروں کو بھی مسجد میں داخل کیا اور نماز میں مصروف فلسطینی خواتین پر تشدد کیا اور انھیں قبلہ اول سے باہر نکال دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق صیہونی فوج کے مجرمانہ عمل کے خلاف فلسطینیوں نے مزاحمت کی جس کے جواب میں صہیونی فورسز نے فائرنگ کی اور آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی جس کے نیتجے میں ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق 10 فلسطینی زخمی اور درجنوں کو زہریلی گیس کے باعث سانس کی تکلیف ہوگئی۔ صہیونی دشمن فورسز نے درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ۔