(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غاصب صیہونی فورسز نے پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا جس کے بعد جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں، جھڑپوں میں 8 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ خواتین اور بچوں سمیت درجنوں زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے غاصب صیہونی فورسز کے ہاتھوں ایک معمر خاتون سمیت 9 فلسطینیوں کے شہید اور دیگر کئی کے زخمی ہونے کا اعلان کیا ہے۔جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ
صہیونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین شہر کے پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا اور مکانات میں داخل ہوکر لوٹ مار کرتے ہوئے مکینوں کو تشدد کا نشانہ بناناشروع کیا جس کے بعد صیہونی فورسز اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
صیہونی فورسز نے طاقت کا بدترین استعمال کرتے ہوئے آنسو گیس کی شیلنگ کے ساتھ براہ راست فائرنگ کی جس کی زد میں آکر ایک بزرگ خاتون سمیت نوفلسطینی شہید ہوگئے ۔
شہدامیں 18سالہ عبداللہ مروان الغول، 40 سالہ معتصم محمود ابو الحسن ، 22سالہ وسیم امجد عارف الجعس ، 25 سالہ نورالدین سمیع غونیم ، 28 سالہ محمد سمیع غونیم ، 30سالہ محمد محمود سوب ، 24سالہ صائب عصام زیریقی ، 22سالہ عزالدین یاسین صلاحت ، 61 سالہ معمر خاتون ماجدہ عبید اور 22 ساکی یوسف یحییٰ عبدالکریم محیسن شامل ہیں ۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فورسز نے کیمپ میں بجلی کی سپلائی منقطع کر دی اور ایمبولینس کے عملے اور صحافیوں کو جنین میں داخل ہونے سے روک دیا۔ ایک اسرائیلی بلڈوزر نے شمالی مغربی کنارے میں جنین گورنمنٹ ہسپتال کے قریب گاڑیوں اور دکانوں کو تباہ کر دیا۔
جنین ہسپتال مریضوں سے بھرا ہوا ہے جن میں زیادہ تر بچے ہیں جو اسرائیلی فورسز کی جانب سے گیس کی شیلنگ کے باعث دم گھٹنے کے بعد حالت نازک ہونے کے بعد ہسپتال پہنچے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد کیمپ سے دو متاثرین میں سے ایک کو نکالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔