(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی قابض فوج نے صرف مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں دو ہفتوں کے دوران فلسطینی شہریوں کے 50 عمارتی ڈھانچے مسمار کئے جس کے نیتجے میں ڈیڑھ ہزار سے زائد فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔
غیر قانونی صہیونی فوج نے مقبوضہ فلسطین میں فلسطینیوں کو ارض مقدس سے بے دخل کرنے کے لئے منظم انداز میں مسماری کی مہم جاری رکھی ہوئی ہے، اقوام متحدہ کی جانب سے قراردادوں کی منظوری اور دیگر عالمی اداروں کی جانب سے مسلسل مذمت کے باوجود غاصب ریاست فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
صیہونی فوج نے فلسطینیوں کے آٹھ مزید گھروں کو مسمار کردیا
گذشتہ روز صہیونی فورسز نے الخلیل شہر کے قریب مغربی کنارے میں واقعہ مسافر یطا میں مسماری کی کارروائی کرتے ہوئے فلسطینی شہری محمود العمور کےرہائشی مکان سمیت تین گھروں کو مسمار کردیا ، اسرائیلی فوج نے مسماری کی جواز دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تینوں املاک غیر قانونی طوپر تعمیر کی گئیں تھی ان املاک کی تعمیر کے لئے اسرائیل حکومت سے اجازت نامہ حاصل نہیں کیا گیا تھا جس کے باعث ان کو مسمار کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 1948 سے اب تک غاصب صہیونی ریاست نے 500 سے زائد فلسطینی دیہات اور قصبوں کو تباہ کیا ہے۔ قابض ریاست کے ہاتھوں مسمار کیے گئے گھروں کی تعداد تقریباً 170,000 سے بھی زائد ہے جس کے باعث خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 10 لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔