(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 25 اکتوبر سے 7 نومبر کے درمیان صہیونی حکام نے مجموعی طور پر فلسطینیوں کے 54 عمارتی ڈھانچے مسمار کیے جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔
فلسطینی خبررساں ادارہ “صفا “ کی اطلاعات کے مطابق غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل نے گذشتہ روز بیت لحم کے جنوب میں الخضر ٹاون میں ایک اور فلسطینی شہری کا گھر غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسمار کر دیا ۔
فلسطینی خبری ذرائع کے مطابق اسرائیلی بلڈوزر فوجیوں کے جلو میں علاقے میں پہنچے اور مقامی فلسطینی کا گھر گرانا شروع کر دیا۔ یہ مسماری کارروائی بیت ماسی کے علاقے میں کی گئی۔
ذرائع کے مطابق الخضر میں قابض فوج نے مسماری مہم تیز کر رکھی ہے۔ متعدد گھر حالیہ دنوں میں گرائے جا چکے ہیں۔ اسی طرح جو فلسطینی اپنے گھر کی تعمیر کرنا شروع کرتے ہیں انہیں بھی جبراً روک دیا جاتا ہے۔
اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے ادارے ‘ مرتب کی گئی رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے کے علاقے ‘ سی ایریا’ میں اسرائیلی فوج نے 25 اکتوبر سے 7 نومبر تک فلسطینیوں کے مجموعی طور پر 54 عمارتی ڈھانچے مسمار کیے ہیں۔
اس مسماری مہم کے نتیجے میں بچوں سمیت درجنوں فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔ نیزیہ بے گھر ہونے والے فلسطینی بنیادی اشیائے ضروریہ تک سے محروم ہو گئے ہیں۔