(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسرائیلی سیکیورٹی فورسز مزاحمت کاروں کے حملوں سے اس قدر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کہ مجاہدین اور شہداکے اہلخانہ کو بھی بے جاحراست میں رکھا جارہا ہے اور تشدد کا ن شانہ بنایا جارہا ہے۔
گذشتہ روز غاصب صہیونی فوج نے دو روز قبل مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں واقع قصبے العیزریہ میں شہید کئے جانے والے 47 سالہ برکات موسیٰ عودہ جس پر الزام تھا کہ اس نے اسرائیلی فوجیوں پر گاڑی چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے تھے کے گھر پر دھاوا بولا اور اہلخانہ کو حراساں کیا تشدد کا نشانہ بنایا جس کے خلاف فلسطینیوں نے احتجاج کیا اور یوں پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں۔
قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع قصبے سلوان میں واقع بئر ایوب محلے پر بھی دھاوا بولا اور القدس کے پرانے شہر کے باب حطہ کے علاقے سےالقدس کے حاجی خالد شریفہ اور ان کے بیٹے ماجد کو تفتیش کے لیے طلب کیا۔