(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) تباہ حال فلسطین کے رضاکار ترکی اور ملک شام میں زلزلے سے آنے والی بدترین تباہی کے بعد امدادی اور بچاؤ کے کاموں میں حصہ لے رہے ہیں جس میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئیں۔
ملک شام میں قائم فلسطین ریلیف اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے خیراتی کاموں کے عہدیدار موسیٰ قرعاوی نے بتایا ہے کہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی بدترین ریاستی دہشتگردی کا شکار فلسطین گذشتہ سات دہائیوں سے بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہے لیکن اس کے باوجود انسانیت کو بچانے میں فلسطینی رضاکار مصروف ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ شمال مغربی شام میں جہاں زلزلہ آیا ہے وہاں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
انہوں نے قدس پریس ایجنسی کو تصدیق کی کہ متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے لیے بہت سی انسانی تنظیمیں کام کر رہی ہیں، جن میں مقبوضہ فلسطین کے اندرونی حصے کی تنظیمیں بھی شامل ہیں، جو امدادی کارروائیوں میں قابل ستائش اور زبردست کوششیں کرتی ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ فلسطینی اداروں میں "48 ریلیف ایسوسی ایشن”، "وی آف لائف ایسوسی ایشن” اور "خیر امت ایسوسی ایشن” شامل ہیں۔
شام کے اندر کام کرنے والے فلسطینی ادارے بھی حصہ لے رہے ہیں، جن میں فلسطین ریلیف اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پیش پیش ہے۔ اس کے کارکنان نے کل ایک فلسطینی خاندان کو ملبے کے نیچے سے نکالنے اور کامیاب ہوگئے۔
قرضاعاوی نے وضاحت کی کہ بہت سے شامی اور فلسطینی خاندان اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ آلات کی کمی کی وجہ سے انہیں بچانے میں بڑی دشواری کا سامنا ہے۔
اسی تناظر میں، فلسطینی اتھارٹی سے وابستہ ایک فلسطینی ٹیم آج بدھ کوترکیہ اور شام میں امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے انقرہ پہنچ رہی ہے۔
فلسطین انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (فلسطینی اتھارٹی سے وابستہ) کے ڈائریکٹر جنرل عماد الزہری نے منگل کو ایک پریس بیان میں کہا کہ "ریاست فلسطین” کی ٹیم میں شہری دفاع کے 64 ماہرین شامل ہیں۔ اس ٹیم میں محکمہ صحت اور فلسطینی ہلال احمر کے ڈاکٹرز اور انجینئرزبھی شامل ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ فلسطینی ٹیم دو حصوں میں تقسیم ہو جائے گی۔ پہلا شام اور دوسرا اسی وقت ترکیہ جائے گا۔