(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج نے ایک بار پھر تباہ شدہ شہر کے اسپتال کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفاء میڈیکل کمپلیکس پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 400 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا جب کہ میڈیکل کمپلیکس کے آس پاس کے 1,050 گھروں کو تباہ کیا گیاانہیں جلا کر رکھ کا ڈھیر بنا دیا گیا۔
بیان میں صیہونی ریاست کی اس ننگی جارحیت پر دنای کی خاموشی پر سخت تنقید کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ میڈیکل کمپلیکس کے اندر اور اس کے ارد گرد سینکڑوں مریض، بے گھر افراد اور طبی عملے کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ تاحال 107 مریضوں کو صیہونی فوج نے غیر انسانی حالات میں بغیر پانی، بغیر دوا، بغیر خوراک اور بجلی کے بغیر حراست میں رکھا ہوا ہے ، جن میں 30 معذور مریض اور تقریباً 60 طبی عملے کے اراکین بھی شامل ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر الشفاء میڈیکل کمپلیکس پر اسرائیلی قابض فوج کے دھاوے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا۔
سرکاری میڈیا آفس نے الشفا کمپلیکس کے اندر اور اس کے اطراف میں قابض دشمن کے مسلسل قتل، فاقہ کشی اور تشدد کی مذمت کی۔انہوں نے امریکی انتظامیہ، بین الاقوامی برادری، کچھ یورپی ممالک اور "اسرائیلی” قابض دشمن فوج کے ذریعہ کی جانے والی نسل کشی اور نسلی تطہیر کے جرم میں حصہ لینے اور اس میں ملوث ہونے کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا۔