(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) دائیں بازو کی جماعتیں لیکود اور نوم پارٹی نے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے بعد صہیونی ریاست تاریخ میں سب سے زیادہ دائیں بازو کی حکومت بنانے کی تیاریاں مکمل کرچکی ہے۔
گذشتہ روز فلسطینی صدارتی ترجمان نبیل ابو رودینہ نے اسرائیل میں ہونے والے نئے سیاسی منظر نامےپر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل فلسطین کے ساتھ امن کے تمام دروزے بند کرنے کو تیار ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج اسرائیلی وزارتی اتحاد نے بین الاقوامی سرپرستی میں دستخط کیے گئے دو طرفہ امن معاہدے کو ختم کرنے سے متعلق معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اسرائیل میں اعلان کردہ معاہدوں اور مفاہمتوں نے "بین الاقوامی قراردادوں کے لیے ایک بڑا چیلنج اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا ایک نیا مرحلہ طے کیا ہے۔”
انھوں نے بتایا کہ صیہونی د وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کی لیکودپارٹی اور نوم پارٹی نے اتوار کے روز ایک اتحادی معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت و وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالنے کے لیے شدت پسند نسل پرست صہیونی رہنما ایتمار بین گویر کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ عہدہ عوامی سلامتی کے وزیر کا ایک توسیعی ورژن ہوگا، جس کے تحت بین گویر پولیس اور نیم فوجی سرحدی پولیس کے انچارج ہوں گے جو فلسطینی آبادی والے علاقوں میں فوجی دستوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔
ترجمان ابو رودینہ نے کہا کہ فلسطینی سرزمین پر تعمیر کی جانے والی بستیوں کو قانونی حیثیت دینے کی کسی بھی اسرائیلی کوشش کومسترد اور اس کی مذمت کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ "اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 واضح طور پر اعلان کرتی ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تمام بستیاں غیر قانونی ہیں۔