(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کی جانب سے امریکی تجویز پر حالیہ ردعمل کے بعد، ایک ایسے وقت میں جب واشنگٹن نے تحریک پر اپنے مطالبات کو تبدیل کرنے کا الزام لگایا ہے۔
مقبوضہ فلسطین کےمحصور شہر غزہ پر غیر قانونی صیہونی ریاست کی دہشتگردی کو آج پورے 200 دن مکمل ہوگئے ہیں ، پوری دنیا میں عوامی سطح پر اسرائیل کے خلاف غیر معمولی احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں تاہم صیہونی ریاست امریکی پشت پناہی سے کسی دباؤ کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے اور غزہ میں قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔
صیہونی ریاست کی مسلط کردہ جنگ جیسے ہی اپنے 200ویں دن میں داخل ہو رہی ہے، اسرائیلی قابض طیاروں نے محصور غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر خاص طور پر شمال میں پرتشدد حملوں کا دائرہ کار اور شدت میں اضافہ کردیا ہے ، جو فلسطینی مزاحمت کے ساتھ نئے سرے سے زمینی لڑائیوں کا باعث بن رہی ہے۔
غاصب ریاست کی فضائیہ غزہ کی پٹی اور رفح شہر کے وسط میں واقع علاقوں کو بھی نشانہ بنارہی ہے جہاں کثیر تعداد میں بے گھر ہونے والے فلسطینی پناہ لئے ہوئے ہیں، جن کو جنوب میں زمینی فوجی آپریشن کا خطرہ ہے۔
سیاسی سطح پر، جنگ کو روکنے اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات ابھی تک صیہونی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی کے باعث تعطل کا شکار ہیں جب کہ حماس تحریک کے امریکی تجویز پر حالیہ ردعمل کے بعد، ایک ایسے وقت میں جب واشنگٹن نے تحریک پر اپنے مطالبات کو تبدیل کرنے کا الزام لگایاہے۔