(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدیوں نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی غیر قانونی حراست کی پالیسی کے تحت اب تک بڑے پیمانے پر خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت متعدد نوجوان قید ہیں جن کی رہائی تک اسرائیلی عدالتوں کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں یکم جنوری 2022 سے قابض اسرائیلی جیلوں میں تقریباً 500 فلسطینی انتظامی نظر بندوں کی جانب سے بے گناہ فلسطینی کی بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی پالیسی کےتحت گرفتاریوں اور غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف اسرائیلی فوجی عدالتوں کا بائیکاٹ 108 روز سے جاری ہے۔
اس ضمن میں قیدیوں کی حمایت میں فلسطینی گروپوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی اسیران کا یہ اقدام اسرائیل کی جانب سے بغیر کسی الزام یا مقدمے کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے خلاف احتجاج میں کیا گیا ہےاوراب اس میں صہیونی زندانوں میں قید بیمار فلسطینیوں نے بھی شمولیت اختیار کرتے ہوئے اپنی روزمرہ کی لازمی ادویات کے استعمال کو روک دیا ہے۔
فلسطینی گروپوں نے بتایا کہ قابض اسرائیل کی ان جیلوں میں غیر قانونی حراست کی پالیسی کے تحت اب تک بڑے پیمانے پرخواتین، بچوں اور بوڑھوں کو قید کیاگیا ہے جبکہ فلسطینی نوجوانوں کی بھی ایک بڑی تعداد نامعلوم مقامات پر قید کی زندگی گزارنے پر مجبور ہےجس کے خلاف زیر حراست فلسطینیوں نے ان بے گناہوں کی رہائی تک اس بائیکاٹ کو جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ فلسطینی قیدیوں نے اعلان کیا ہے کہ اب مزید صہیونی جارحانہ ہتھکنڈے برداشت نہیں کیے جائیں گے اور غیر منصف صہیونی ریاست کی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔