(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل گرفتاری کی اپنی اس غیر قانونی پالیسی کو ختم کرے جس میں متعدد شہریوں کو صرف شک و شبہے کی بنیاد پرحراست میں لے کر تشدد کیا جا تا ہے۔
قابض ریاست اسرائیل میں فلسطینی اسیران کےامور سے متعلق کمیٹی قیدی کلب کے مطابق فلسطینی بے گناہ شہریوں کی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتاریوں اور انکے خلاف اسرائیلی فوجی عدالتوں کے غیر منصفانہ فیصلوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے 500 فلسطینی اسیران نے یکم جنوری سےاحتجاج کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جو 156 دن گزر جانے کے باوجود تاحال جاری ہےاور اس میں اظہار یکجہتی کیلیے مزید 100 قیدی اور شامل ہو چکے ہیں۔
قیدی کلب کے بیان کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل گرفتاری کی اپنی اس غیر قانونی پالیسی کو ختم کرے جس میں متعدد شہریوں کو صرف شک و شبہے کی بنیاد پرحراست میں لے کر تشدد کیا جاتا ہے اور انہیں برسوں ان عقوبت خانوں میں کوئی مقدمہ چلائے بغیر سزائیں دی جاتی ہیں، جبکہ اسیران کا یہ احتجاج اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف بھی جاری ہے جہاں فلسطینیوں کے خلاف مقدموں میں غیر معینہ مدت کے لیے توسیع کی جاتی ہے جس کے باعث قیدیوں کو سالوں صہیونی جیلوں میں جیل انتظامیہ کے تشدد اور دیگر غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔