(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی جیلوں کے خلاف فلسطینی اسیران کے بائیکاٹ میں اسیران کا مطالبہ ہے کہ اسرائیل بے گناہ شہریوں کی بلا جواز گرفتاریوں اور سالوں انہیں زندانوں میں اذیتیں دینے کے سلسلے کو بند کرے۔
فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق قابض ریاست اسرائیل میں کمیٹی برائے اسیران قیدی کلب کے جاری بیان کے مطابق صہیونی زندانوں میں 600 سے زائد بے گناہ فلسطینیوں نے غیر قانونی اسرائیلی فوجی عدالتوں کابائیکاٹ کرتے ہوئے گذشتہ ماہ 1جنوری 2022ء میں شروع ہونے والے احتجاجی بائیکاٹ کو تاحال جاری رکھا ہوا ہے اور ان کا یہ احتجاج اب 175ویں روزمیں داخل ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت قابض اسرائیل کی غیر قانونی جیلوں میں انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت متعدد بے گناہ فلسطینی باشندوں کو حراست میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہےجن میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے، اسرائیل کی ان جیلوں کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں بھی مقدمہ چلائے جانے کی سفارشات ہیں تاہم ابھی تک ان غیر قانونی صہیونی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے عملی اقدامات ممکن نہیں بنائے جاسکے ہیں۔
اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی عرصہ دراز سے انسانیت سوز تشدد کا سامنا کررہے ہیں جس کے باعث اکثر قیدی اپنی رہائی کےاحکامات جاری ہونے سے قبل ہی تشدد کے باعث جان کی بازیاں ہار جاتے ہیں یا پھراس حالت میں اپنے خاندان سے ملتے ہیں کہ ان کے جسم میں کئی جگہ سے ہڈیاں ٹوٹ چکی ہوتی ہیں۔