(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی عرصہ دراز سے انسانیت سوز تشدد کا سامنا کر رہے ہیں جس کےخلاف فلسطینی اسیران نے بھر پور انداز میں بائیکاٹ کا یہ قدم اٹھایا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیشن برائے اسیران کے جاری کردہ بیان کے مطابق صہیونی زندانوں میں 600 سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کی جانب سےاسرائیلی عدالتوں کے خلاف یہ با ئیکاٹ رواں سال 1جنوری 2022ء کے آغاز میں شروع کیا گیا تھاجو 193ویں روز گزر جانے کے باوجود تاحال جاری ہے۔
اسرائیلی انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید فلسطینی عرصہ دراز سے انسانیت سوز تشدد کا سامنا کر رہے ہیں جس کےخلاف اسیران نے احتجاج کا یہ قدم اٹھایا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک صہیونی حکام کی جانب سے ہمارے مطالبات منظور کرتے ہوئے بے گناہ شہریوں کی رہائی میں عمل میں نہیں لائی جاتی ہم یہ بائیکاٹ جاری رکھیں گے ۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی صہیونی غیر قانونی جیلوں میں اس وقت انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت متعدد بے گناہ فلسطینی باشندوں کو حراست میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جن میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے ،اسرائیل کی ان جیلوں کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں بھی مقدمہ چلائے جانے کی سفارشات ہیں ۔