(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسیران کا یہ بائیکاٹ یکم جنوری 2022 سے اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف بطور احتجاج شروع کیا گیاتھا جس میں فلسطینی قیدیوں نےاسرائیلی انتظامی نظر بندی کے غیر منصفانہ فیصلوں کو مسترد کیا ہے۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی اسیران کے امور سے متعلق فلسطینی کمیٹی قیدی کلب کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اسرائیلی قابض جیلوں میں قید600 کے قریب فلسطینی انتظامی قیدی اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف مسلسل163روز سےاحتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ قابض ریاست اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو بغیر کسی الزامات یا مقدمے کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت قید سے رہا کرے۔
اسیران کا یہ بائیکاٹ یکم جنوری 2022 سے اسرائیلی فوجی عدالتوں کے خلاف بطور احتجاج شروع کیا گیاتھا جس میں انتظامی نظر بندی کے حکم کو برقرار رکھنے کے لیے ابتدائی سماعتوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی سپریم کورٹ میں اپیل کی سماعت اور بعد میں سیشن شامل ہیں۔
فلسطینی قیدی کلب کے مطابق حالیہ برسوں میں اسرائیل کی جانب سے اس غیر قانونی پالیسی کے تحت فلسطینی خواتین، بچوں اور بوڑھوں کوجیلوں میں ڈالنے کے حکم نامے میں توسیع ہوئی ہے جس کے خلاف فلسطینی اسیران نے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے انتظامی حراست کے ذریعےہمارے لوگوں کی زندگیوں سے سینکڑوں سال ضائع کر دیےجاتے ہیں اور ان عدالتوں سے فلسطینیوں کے کلاف غیر منصفانہ فیصلے کیے جاتے ہیں جنہیں اب ختم ہو نا ہوگا۔