(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدیوں کے اسرائیلی عدالتوں کے خلاف اس احتجاج کا مقصد صہیونی عقوبت خانوں میں متعدد خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت فلسطینی نوجوانوں کی غیر قانونی حراست کا خاتمہ ہے۔
ذرائع کے مطابق قابض ریاست اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں کی جانب سے جاری یکم جنوری 2022 سے اسرائیلی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا گیا ہے جس میں تقریباً 500 سے زائدفلسطینوں نے اسرائیلی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت نظر بند فلسطینیوں کے حق میں رہائی کا مطالبہ کیاہے اور اپنے اس احتجاج کواسرائیلی جیلوں میں سال ہہ سال سے قید بے گناہ فلسطینی شہریوں کی رہائی تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے اسرائیلی عدالتوں کے خلاف اس احتجاج میں دیگر بیمار قیدیوں نے بھی شمولیت اختیار کرتے ہوئے صہیونی جیل کی کلینک سے برائے نام جاری ہونے والی اپنی روزمرہ کی لازمی ادویات کے استعمال کو روک دیا ہےجس کے باعث بیمار قیدیوں کی صحت کی شدید مشکلات کا سامناہے تاہم اسیران کا کہنا ہے کہ صہیونی جارحانہ ہتھکنڈے اب مزید برداشت نہیں کیے جاسکتے اورہم آخری دم تک غیر منصف صہیونی ریاست کی عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔