(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابل ذکر ہے کہ صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے حکومتی اتحاد کے دیگر ارکان کی طرح اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی فلسطینیوں کے خلاف تجویز کی بھر پور طریقے سے حمایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز اسرائیلی پارلیمان (کنیسٹ)میں ایک بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت صہیونی حکومت کےتحت چلنے والے اداروں میں فلسطینی پرچم بلند کرنے پر پابندی عائد ہوگی۔
اسرائیلی میڈیاکے مطابق صہیونی ریاست کے تحت چلنے والی فلسطینی یونیورسٹیوں میں فلسطینی پرچم لہرانے پر پابندی کا نیا قانون اسرائیلی کنیسٹ میں ابتدائی مراحل سے گزر چکا ہےجہاں قانون سازی کی اسرائیلی وزارتی کمیٹی نے اتحادی اراکین کو ووٹ ڈالنے کی آزادی دینے کا انتخاب کیا جس میں 63 ارکان نے اس کی حمایت کی اور 16 ارکان نے مخالفت میں ووٹ ڈالے۔
قابل ذکر ہے کہ صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے حکومتی اتحاد کے دیگر ارکان کی طرح اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی فلسطینیوں کے خلاف تجویز کی بھرپور طریقے سے حمایت کی ہے۔
اس قانونی مسودہ کے مطابق اسرائیل کے ماتحت اداروں میں "دشمن ممالک” کے جھنڈے، یا پھر فلسطینی اتھارٹی کے جھنڈے کو بھی لہرانے کی اجازت اس لیے نہیں ہوگی کیونکہ یہ جھنڈے اسرائیل کو ریاست کی صورت میں نہیں دکھاتے، قانون میں ان پرچموں کی تعریف ریاست کے طور پر نہیں کی گئی ہےجس کے باعث ان پر پابندی عائد ہو گی اور قانون کی خلاف ورزی کر نے والے کو کڑی سزا دی جائے گی۔