(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قیدیوں کے انفارمیشن آفس نے بتایا کہ صہیونی جیلروں کی ملی بھگت سے فلسطینی قیدی خلیل دویکات کے مقدمے کی سماعت کئی بارجان بوجھ کر مختلف بہانوں سے ملتوی کی جاتی رہی جس کے بعد گذشتہ روز انہیں 280,000 شیکل جرمانے کے علاوہ عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی قیدیوں کے انفارمیشن آفس کے مطابق اسرائیلی قابض فوجی عدالت نےگذشتہ روزمقبوضہ شہر نابلس کے مشرق میں واقع روجیب قصبے سے تعلق رکھنے والے 47 سالہ فلسطینی قیدی خلیل دویکات کو عمر قید کی سزا سنادی۔
صہیونی قابض افواج نے 24 اگست 2020ءکو دویکات کوانکے گھر پر دھاوا بول کر تشددکانشانہ بنایا بعد ازاں انہیں اغوا کر کے نامعلوم اسرائیلی تفتیشی مرکز منتقل کر دیا تھا جس کے ایک ماہ بعد جیل منتقل کیا۔
اسرائیلی قابض حکام نے دویکات کو 6 ماہ تک شدید تشدد کے ساتھ قید تنہائی میں رکھاجبکہ نومبر 2020ءمیں ان کا گھرمسمار کر دیا، جس کے باعث ان کی اہلیہ اور چھ بیٹیاں بے گھر ہو گئے۔
قیدیوں کے انفارمیشن آفس نے بتایا کہ صہیونی جیلروں کی ملی بھگت سے فلسطینی قیدی خلیل دویکات کے مقدمے کی سماعت کئی بارجان بوجھ کر مختلف بہانوں سے ملتوی کی جاتی رہی جس کے بعد گذشتہ روز انہیں 280,000 شیکل جرمانے کے علاوہ عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
واضح رہے کہ اسرائیلی قبضے کی جیلوں میں عمر قید کی سزا پانے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 550 ہوگئی۔