(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی وکیل خالد زبارقہ کے مطابق، پیرول بورڈ نے کہا ہے کہ مناصرہ کے کیس کو "دہشت گردی کے قانون” کے تحت درجہ بندی کیا گیا ہےجس کے بعد قانون کے تحت ہی عمل کیا جائے گا۔
قابض اسرائیل کی رملہ جیل کے کلینک میں میسر ناکافی سہولیات کے باوجود زیر علاج فلسطینی قیدی احمد مناصرہ کی رہائی کے لیے دائر کی گئی اپیل کو اسرائیلی عدالت نے ایسے وقت میں مسترد کر دیا جب اس کی ذہنی صحت تیزی سےبگڑ رہی ہے۔
احمد مناصرہ کے وکیل خالد زبارقہ نے کہا کہ پیرول بورڈ نے مناصرہ کی جلد رہائی کی اپیل پر بات کرنے سے انکار کر دیا،اپیل ان کی دفاعی ٹیم نے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت میں سنگین بگاڑ کی وجہ سے جمع کرائی تھی۔
فلسطینی وکیل خالد زبارقہ کے مطابق، پیرول بورڈ نے کہا ہے کہ مناصرہ کے کیس کو "دہشت گردی کے قانون” کے تحت درجہ بندی کیا گیا ہےجس کے بعد قانون کے تحت ہی عمل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ احمد مناصرہ کو خوفناک حالات میں 13 سال کی عمر سے اسرائیلی قبضے نے سات سال گزر جانے کے باوجود غیر قانونی طور پر نظر بند رکھا ہوا ہے اور وہ اس وقت ذہنی صحت کے سنگین مسائل کا شکار ہےجہان اسرائیل انتظامیہ بغیر کسی وکیل یا اس کے والدین کے موجودگی کے پرتشدد طریقے سےاس سے پوچھ گچھ جاری رکھے ہوئے ہے۔