(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ فلسطینی فٹبالر کے مزاحمتی تحریکوں کےس اتھ تعلقات ہیں اور وہ صہیونی فوج پر خطرناک حملوں کی منصوبہ بندی میں شامل ہیں۔
فلسطینی میڈیا کےمطابق دنیا بھر میں جہاں فٹ بال ورلڈ کپ 2022 کی تیاریاں عروج پرہیں وہیں غیر قانونی صہیونی ریاست اسرائیل نے معروف فلسطینی فٹبالر اور جنین اسپورٹس ٹیم کے رکن طارق الاعرج کو چار سال قید کی سزا سنا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
فلسطینی تنظیم عرین الاسود کو ختم نہیں کیا جاسکتا، اسرائیلی اخبار کا اعتراف
قابض صہیونی فوج نے فٹبالر طارق الاعراج کو پانچ ستمبر 2020 کو مقبوضہ بیت المقدس کے شہر جنین کے نزدیک اایک چیک پوائنٹ سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد ان کو ڈیڑھ ماہ تک تیکوا کے تفتیشی عقوبت کانے میں رکھا گیا۔
اسرائیلی فوجی عدالت میں العرج کے مقدمے کی سماعت 17 سے زائد مرتبہ ملتوی کرنے کے بعد گذشتہ روز انھیں فلسطینی مزاحمتی تنظیم سے تعلق رکھنے، مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے اور انھیں انجام دینے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں چار سال قید اور چار ہزار شیکل (اسرائیلی کرنسی ) جرمانے کی سزا سنائی ہے ۔