(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)فلسطینی قیدی نے وقتی طور پر حراست کو منجمد کیے جانے کے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ مکمل رہائی تک اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز صہیونی ریاست اسرایل کی فوجی عدالت نے فلسطینی نظربند خلیل عوادہ جوصہیونی زندان میں 171 روز سے اپنی غیر قانونی انتظامی حراست کے خلاف احتجاجی بھوک ہڑتال پر قائم ہیں کی قید کو عارضی طور پر منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فلسطینی اسیر خلیل عوادہ مسلسل بھوکے رہنے کے باعث صحت کی شدید پیچیدگیوں کا شکار ہیں اورصہیونی جیل کے اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑرہے ہیں جس کے باعث انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے شدید دباؤ کے بعد اسرائیلی سپریم کورٹ نے فوری طور پراس حکم نامے کو جاری کیا ہے۔
اسرائیلی عدالت کے مطابق خلیل عوادہ کی صحت کی خراب صورت حال کے پیش نظر حراستی مدت کو اس وقت تک منجمد کیا گیا ہے کہ جب تک وہ عساف ھاروفیہ صہیونی ہسپتال میں زیر علاج ہیں البتہ صحت کی بحالی کے بعد ان کی نظر بندی دوبارہ شروع ہو جائے گی اور وہ واپس جیل منتقل کردیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ فلسطینی قیدی کے وکیل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق خلیل عوادہ نےوقتی طور پر اپنی حراست کے منجمد کیے جانے کے اسرائیلی عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ مکمل رہائی تک اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔