(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے شدت پسند جنگی مجرم وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اگر غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کی واپسی کی کوئی ڈیل ہو بھی جائے تو اسرائیل جنگ دوبارہ شروع کرے گا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ جنگ کے مقاصد کو مکمل کرنے کے لیے لڑائی جاری رکھنا ضروری ہوگا۔ اس بیان نے بین الاقوامی ثالثوں کی کوششوں پر پانی پھیر دیا ہے جو اس ڈیل کے لیے ضمانتیں حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دوسری جانب غاصب صیہونی ریاست کے ایک اور شدت پسند وزیر خزانہ بیزلیل سموتریچ نے قیدیوں کے خاندانوں سے ملاقات میں واضح طور پر کہا کہ وہ زندہ قیدیوں کی واپسی کی ضمانت نہیں دے سکتے۔
سموتریچ نے فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کو 7 اکتوبر جیسے مزید حملوں کا خطرہ قرار دیا۔ اس رویے نے قیدیوں کے خاندانوں کو شدید مایوسی میں مبتلا کر دیا ہے، جو اس ڈیل کی جلد تکمیل کے لیے حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
عبرانی اخبار ہآرتس کے تجزیہ کار عاموس ہارئل کے مطابق، ثالثی کی تمام کوششیں ناکامی کے قریب ہیں، اور صورتحال کا حل امریکی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے ممکن ہو سکتا ہے۔
ہارئل نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت کو اپنے عوام کے سامنے حقیقت بیان کرنی چاہیے کہ قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے امکانات کمزور ہیں۔