(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نفتالی نینیٹ نے کہا ہم اندرونی سیاسی خلفشار کی وجہ سے بار بار انتخابات کی طرف جا رہے ہیں اورجس کے باعث حالات مخدوش ہیں اور خطرہ ہے کہ اسرائیل ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گا۔
عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کی سیاسی بدترین صورت حال کے نتیجے میں موجودہ صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے سابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور حزب اختلاف پر نفرت کی سیاست کرنے اور’افراتفری پھیلانے‘ کا الزام عائدکرتے ہوئے کہا ہے کہ ان وجوہات کی بناء پرملک ٹوٹنے کے قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک حقیقی امتحان کا سامنا کررہا ہےایسے حالات میں ملکی استحکام کو مقدم رکھنے کے بجائے آپس کے اختلافات کو ہوا دی جارہی ہےجو نہایت افسوسناک ہے۔
بینیٹ نےمزید کہا کہ ’’ہم پہلے دو بار اندرونی تنازعات کی وجہ سے ٹوٹ چکے ہیں۔ پہلی مرتبہ 80 سال کی تاسیس کے بعد اور دوسری بار قیام کے 77 سال بعد اور اب ہم ایک بار پھر مشکل میں ہیں ہمیں غور کرنا ہو گا کہ کیا ہم اسرائیل کو بچا سکیں گے؟”
انہوں نے نشاندہی کی کہ ایک سال پہلے اسرائیل تنزلی کے سب سے مشکل میں آگیا تھا۔ ہم اندرونی سیاسی خلفشار کی وجہ سے بار بار انتخابات کی طرف جارہے ہیں اور آئندہ چند روز میں پھر ایک بار انتخابات کی مہم کا آغازحالات کے مخدوش ہونے کی نشانی ہے اور خطرہ ہے کہ اسرائیل ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گا۔