(روزناوال مہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فادر "مسلم” کا کہناہے کہ "اگر ہر مسلمان اورعرب خاندان القدس کو ایک ناشتے کی قیمت عطیہ کردے تو یہ تمام مقبوضہ فلسطین کی تاریخ کا چہرہ بدل دے گا۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روزاسلامی و عیسائی مقدسات کی دفاعی کمیٹی کےرکن فادر مانوئل مسلم نے اپنے ایک جاری تنبیہ بیان میں قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے ساتھ (ابرہیم اکارڈ) تعلقات معمول پر لانے والے معاہدے کے ذریعے دوستی کے روابط بڑھانے پر مسلم ممالک بشمول عرب ریاستوں کے حکمرانوں کو خبر دار کیاہے کہ یروشلم ان لوگوں کو معاف نہیں کر سکتا جنہوں نے اسے چھوڑ دیا اور دشمنوں کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرتے ہوئے اس کے ساتھ مفاہمت کی۔”اسرائیل” کو تسلیم کر لیا۔ وہ وہ توبہ کریں اور افسوس کے ساتھ اپنی اصل کی طرف لوٹ آئیں۔
فادر مانوئل مسلم نے کہا ہے کہ ہر وہ ہتھیار جو القدس، الاقصیٰ اور کلیسائے المہد کے لیے نعرے کے تحت نہیں اٹھایا جاتا وہ مشکوک ہے اور ہمیں اسے شکست دینا چاہیے، نارملائزیشن کے ذریعے عرب اسرائیل کے ساتھ اسلامی فتوحات کی شکست اور عہد عمر کے سقوط پر دستخط کرنا ہیں۔
فادر "مسلم” کا کہناہے کہ "اگر ہر مسلمان اورعرب خاندان القدس کو ایک ناشتے کی قیمت عطیہ کردے تو یہ تمام مقبوضہ فلسطین کی تاریخ کا چہرہ بدل دے گا۔” مسجد اقصیٰ اور یروشلم شہر کو یہودیت کے مسلسل حملوں اور مہمات کا سامنا ہے اس کے علاوہ پرانے شہر کے محلوں سے اصل باشندوں کو بے گھر کرنے کی منظم کوششیں کی جا رہی ہیں۔