(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) غزہ کے ماہی گیر پہلے ہی اسرائیلی بحریہ کے ظلم و استبداد کا شکار ہیں اور آئے روز اسرائیلی نیوی ان کو گرفتار اور ان کی کشتیاں تباہ کر دیتی ہے اور اب سمندری خوراک پر بھی پابندی عائد کردی گئی جو غزہ کے ماہی گیروں کے معاشی قتل کی منظم پالیسی ہے۔
صہیونی ریاست کے معروف اخبار ہاریٹز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ سے حاصل ہونے والی سمندری خوراک کو مغربی کنارے کے دیگر شہروں میں ترسیل پر پابندی عائد کردی ہے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ حالیہ غزہ سے مغربی کنارے کے شہریوں میں بس ٹن مچھلی کی غیر قانونی طورپر اسمگلنگ کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسمگل ہونےوالی سمندری خوراک غیر معیاری تھی اور اسرائیلی میں غیر معیاری اشیا کی فروخت کی اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں تقریبا پانچ ہزار سے زائد افراد ماہی گیری کے شعبے سے وابستہ ہیں اور یہ ان کے خاندان کی کفالت کا واحد ذریعہ ہے غزہ جو گذشتہ ساڑھے پندرہ سالوں سے اسرائیلی معاشی ناکہ بندی کا شکار ہے وہاں اس قسم کی پابندیاں فلسطینیوں کے معاشی قتل کی منظم پالیسی کے مترادف ہے۔