(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی پولیس کے مطابق ظہرہ حنیف کے قتل کیلیے گاڑی میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دھماکا خیز ڈیوائس نصب کی گئی تھی جو اپنے وقت پر حادثے کی شکل اختیار کر گئی۔
تفصیلات کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے شہر شفارم میں عرب ڈپٹی میئر فراز حنیف کی بیٹی کی کار کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجےمیں گاڑی میں سوار ظہرہ حنیف جو خواتین کے حقوق اورعرب کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلیے سماجی خدمات انجام دے رہی تھیں اور ایک عرصے سے فلاحی تنظیموں کی سماجی کارکن تھی حادثے میں جاں بحق ہو گئیں، حادثہ رات کے وقت ہوا جس کے بعد ریسکیو حکام جائے وقوعہ پہنچے تو گاڑی سے آگ کے شعلے بلند ہو رہے تھے۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق ظہرہ حنیف کے قتل کیلیے گاڑی میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دھماکا خیز ڈیوائس نصب کی گئی تھی جو اپنے وقت پرحادثے کی شکل اختیار کر گئی، پولیس کی جانب سے چھان بین شروع کر دی گئی ہےتاہم ابھی تک کسی مشتبہ شخص کو گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔
اسرائیلی ڈپٹی میئر فراز حنیف کا حادثے کے حوالے سے کہنا ہے کہ ’میں ایک نامور عوامی شخصیت ہوں، میں نے ہمیشہ لوگوں کی بلا جھجھک مدد کی اور سوچا نہ تھا کہ کبھی میں بھی فسادی کارروائیوں کا نشانہ بن جاؤںگا۔